Images 58

جموں کشمیر میںملی ٹنسی اپنی آخری سانسیں لے رہی ہے ، ہندوستان کے پڑوسی کے مذموم عزائم کامیاب نہیں ہوں گے

یوٹی میں سرمایہ کاری کا مطلب ملک کی سرمایہ کاری اتحاد اور سالمیت میں سرمایہ کاری کرنا اور اس کے انضمام کو مضبوط کرنا
وزیر اعظم مودی کی قیادت میں حکومت امن کو خریدنے میں نہیں بلکہ مستقل طور پر امن قائم کرنے میں یقین رکھتی ہے
دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد تبدیلیاں رونما ہوئی ،جموں و کشمیر خلیجی ممالک کیلئے سیاحت کا مرکز بن گیا / منوج سنہا

سرینگر // جموں کشمیر میںملی ٹنسی اپنی آخری سانسیں لے رہی ہے کی بات کرتے ہوئے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ یوٹی میں سرمایہ کاری کا مطلب ہندوستان میں سرمایہ کاری کرنا، ہندوستان کے اتحاد اور سالمیت میں سرمایہ کاری کرنا اور اس کے انضمام کو مضبوط کرنا ہے۔انہوں نے سرمایہ کاروں سے وعدہ کیا کہ وہ یونین ٹیریٹری میں اپنی سرمایہ کاری سے فائدہ اٹھائیں گے۔ 10ویں وائبرینٹ گجرات گلوبل سمٹ کے ایک حصے کے طور پر منعقدہ ایک سیمینار میں سرمایہ کاروں سے خطاب کرتے ہوئے جموں و کشمیر کے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ مرکز کے زیر انتطام علاقے میں دہشت گردی اپنی آخری سانسیں لے رہی ہے اور سرمایہ کاروں کو یونین ٹیریٹری میں فنڈز جمع کرنے چاہئیں کیونکہ ایسا کرنے کا مطلب ہندوستان کے اتحاد اور سالمیت میں سرمایہ کاری کرنا ہے۔ انہوں نے ان پر زور دیا کہ وہ اپنی توجہ سابقہ ریاست کی طرف مبذول کریں اور وہاں وینچرز قائم کرکے جموں و کشمیر کو باقی ملک سے جوڑنے میں اپنا حصہ ڈالیں۔پاکستان کا نام لیے بغیر، سنہا نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان کے پڑوسی کے مذموم عزائم کامیاب نہیں ہوں گے اور جموں و کشمیر کی صورت حال، جس کی خصوصی حیثیت کو 2019 میں مرکز نے منسوخ کر دیا تھا، جلد ہی ملک کے باقی حصوں کی طرح ہو جائے گا۔انہوں نے کہا ’’ جموں کشمیر میں ایک سازگار ماحول پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے‘‘۔ لیفٹنٹ گورنر نے کہا کہ جموں و کشمیر میں سرمایہ کاری کا مطلب ہندوستان میں سرمایہ کاری کرنا، ہندوستان کے اتحاد اور سالمیت میں سرمایہ کاری کرنا اور اس کے انضمام کو مضبوط کرنا ہے۔انہوں نے سرمایہ کاروں سے وعدہ کیا کہ وہ یونین ٹیریٹری میں اپنی سرمایہ کاری سے فائدہ اٹھائیں گے۔انہوں نے کہا ’’سرمایہ کاری سے آپ جموں و کشمیر میں زیادہ سے زیادہ منافع حاصل کریں گے اور جموں و کشمیر کو باقی ملک سے جوڑنے میں بھی اپنا حصہ ڈالیں گے۔ یہاں دہشت گردی اپنی آخری سانسیں لے رہی ہے۔ ہمارا پڑوسی ہر بار اپنی پوری کوشش کرتا ہے، لیکن ہم دہشت گردوں کو ختم کرنے اور یو ٹی سے دہشت گردی کے پورے ماحولیاتی نظام کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی سمت میں کام کر رہے ہیں‘‘۔وزیر اعظم نریندر مودی نے گجرات کو ‘’’مستقبل کا گیٹ وے’‘‘ قرار دیا ہے، لیکن ریاست کو ملک کے ’شاردا پیٹھ‘جموں و کشمیر کی ترقی میں بھی اپنا حصہ ڈالنا چاہیے۔سنہا نے کہا کہ لوگ جموں و کشمیر میں امن و امان کے حوالے سے شکوک و شبہات سے بھرے ہوئے تھے، لیکن نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی) کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ یونین ٹیریٹری میں جرائم کی شرح گجرات سے بھی کم ہے۔انہوں نے کہا’’ وزیر اعظم مودی کی قیادت میں حکومت امن کو خریدنے میں نہیں بلکہ مستقل طور پر امن قائم کرنے میں یقین رکھتی ہے اور مجھے یقین ہے کہ آنے والے وقتوں میں جموں و کشمیر کی صورتحال باقی ملک کی طرح ہوگی‘‘۔سنہا نے کہا کہ جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دینے والے دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد سے، وہاں کئی بڑی تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں اور سیاحوں کی آمد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ انہوںنے کہا کہ صرف جموں و کشمیر خلیجی ممالک کیلئے طبی سیاحت کا مرکز بن سکتا ہے۔ 3 سے 4 سال کے بہت ہی کم وقت میں ہم نے ریل، سڑک اور ہوائی رابطوں کو بہتر کیا ہے۔ ہائی ویز اور ٹنل کیلئے 1.5 لاکھ کروڑ روپے کے ترقیاتی کام جاری ہیں۔ سال 2020 میں، خطے میں 32 پروازیں چل رہی تھیں، جو اب بڑھ کر 126 ہو گئی ہیں۔لیفٹنٹ گورنر نے کہا کہ صنعتوں کی تمام ضروریات کو دستیاب کیا جا رہا ہے اور وزیر اعظم مودی کی خواہش اور شراکت کے ساتھ،جموں و کشمیر صنعت کاری کی راہ پر آگے بڑھ رہا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں