’’ کشمیریوں کے دل جیتنے میں کامیاب ہو گیا ہوں لیکن میں یہی نہیں رکوں گا، میری کوششیں مزید دلوں تک جاری رہیں گی ‘‘
دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد لوگوں کے خواب پورے ہو رہے ہیں ،نئے مواقع عوامی دروازوں پر دستک دے رہے ہیں
سیاحوں کی آمد دوگنی ہوئی ، جموں و کشمیر کے لوگ میرے خاندان کے افراد، خاندانی سیاست نے جموں کشمیر بینک کو تباہ کیا
سرینگر // کشمیر کی سر زمین سے جموں کشمیر کو ایک بار پھر ملک کا تاج قرار دیتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کشمیر کی خوبصورتی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ان کا مشن کشمیریوں کے دل جیتنا تھا اور وہ کوششوں میں کامیاب ہوئے ہیں۔وزیر اعظم مودی نے کہا کہ دفعہ 370 نے کانگریس اور جموں و کشمیر میں چند سیاسی جماعتوں کو فائدہ پہنچایا تھا اور اس کی منسوخی کے بعد ڈبلیو پی آر، والمیکی، پسماندہ افراد کو پہلی بار ووٹنگ کا حق ملا۔انہوں نے کہا کہ خاندانی حکمرانی اور بدعنوانی آپس میں جڑی ہوئی تھی، خاندانی سیاست کی جماعتوں نے جموں کشمیر کے بینک کو تباہ کر دیا۔ وزیر اعظم مودی نے مزید کہا کہ G20کے بعد جموں و کشمیر میں سیاحوں کی زبردست آمد دیکھنے میں آئی، غیر ملکی سیاحوں کی آمد میں بھی اضافہ ہوا۔ جموں و کشمیر کے لوگ میرے خاندان کے افرادہے ۔ سی این آئی کے مطابق کشمیر دورے کے دوران کئی ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح کرنے کے بعد بخشی اسٹیڈیم سرینگر میں ایک بڑے عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ جب بھی وہ کشمیر آئے، ان کی ترجیح یہاں کے لوگوں کے دل و دماغ جیتنا تھی۔سٹیج دباتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ’’ آج، آپ (ہجوم) کو دیکھ کر میں کہہ سکتا ہوں کہ میں کشمیریوں کے دل جیتنے میں کامیاب ہو گیا ہوں۔ لیکن میں یہیں نہیں رکوں گا، میری کوششیں مزید دلوں تک جاری رہیں گی ‘‘ ۔ انہوں نے کہا ’’کشمیر نامی زمین پر جنت ‘‘پر اترنے کے بعد احساس کو بیان کرنا آسان نہیں ہے۔ دھرتی کے سوارگ (زمین پر جنت) پر اترنے کے احساس کو الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا۔ خوبصورت پہاڑ اور چمک چھو رہی ہے‘‘۔ وزیر اعظم مودی نے کہا کہ جموں و کشمیر جو اب ابھرا ہے وہ پورے ملک میں ہر ایک کا خواب تھا۔ صرف آپ ہی نہیں بلکہ تمام 285 بلاکس میں ایک لاکھ لوگ میری تقریر دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا ’’آج ڈاکٹر شیاما پرساد مکھرجی کا خواب پورا ہوا ہے اور ان کی قربانی کا نتیجہ نکلا ہے۔ آج، میں دیکھ سکتا ہوں کہ میں تمام چیلنجوں پر قابو پا سکتا ہوں۔ آج ہندوستان کے 140 کروڑ شہری وکشٹ جموں و کشمیر کو دیکھ کر راحت کی سانس لے رہے ہیں‘‘۔وزیر اعظم نے کہا کہ وہ کشمیری عوام کی طرف سے دی گئی محبت کو واپس کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔ ’’یہ مودی کی گارنٹی ہے،‘‘ انہوں نے کہا اور اسے کشمیری میں دہرایا، ’’مودی سینز گارنٹی (مودی کی ضمانت)۔‘‘مودی نے کہا کہ وہ حال ہی میں جموں میں تھے جہاں انہوں نے 3200 کروڑ روپے کے ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح کیا تھا اور آج مختصر عرصے میں وہ 6400 کروڑ روپے کے کئی ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح کرنے سرینگر میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر ہندوستان کا تاج ہے اور ترقی کی نئی بلندیوں کو چھونے کے اس سفر کو کوئی نہیں روک سکتا۔ ایک وقت تھا جب ملک کے باقی حصوں میں ترقیاتی سکیمیں لاگو کی جاتی تھیں لیکن یہاں نہیں۔ وقت نے ایک نیا موڑ لیا ہے، آج میں نے اسی جگہ سے باقی ملک کے لیے اسکیموں کا افتتاح کیا ہے۔کانگریس اور جموں و کشمیر کی سیاسی جماعتوں پر طنز کرتے ہوئے وزیر اعطم مودی نے کہا کہ دفعہ 370 سے ہمیشہ ان پارٹیوں کو فائدہ ہوا، عام لوگوں کو نہیں۔ دفعہ 370 کو ہٹانے کے بعد لوگوں کے خواب پورے ہو رہے ہیں اور نئے مواقع ان کے دروازے پر دستک دے رہے ہیں۔ چند سیاسی جماعتوں نے اپنے سیاسی فائدے کیلئے دفعہ 370 کا استعمال کیا لیکن اب یہ ختم ہو چکا ہے ۔ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعدوزیر اعظم مودی نے کہا کہ پہلی بار مغربی پاکستان کے پناہ گزینوں، والمیکیوں اور پسماندہ لوگوں کو ووٹ کا حق دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ لوگ گزشتہ 70 سالوں سے اپنے حقوق کے منتظر ہیں۔جموں و کشمیر کی سیاسی جماعتوں پر اہم مالیاتی ادارے جموں کشمیر بینک کو برباد کرنے کا الزام لگاتے ہوئے،وزیر اعظم نے کہا کہ بینک ڈوبنے والا تھا اور لوگوں کی جمع کردہ کروڑوں کی رقم ضائع ہونے والی تھی۔انہوں نے کہا ’’ ہم نے اس بینک کو جموں و کشمیر کی سیاسی جماعتوں کے چنگل سے بچایا۔ آج، بینک 1700 کروڑ روپے کا منافع کماتا ہے۔ اس کے شیئر کی شرح بھی 140 روپے تک پہنچ گئی ہے۔ بینک اب 2.25 لاکھ کروڑ روپے کا کاروبار کر رہا ہے۔ ‘‘انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کو اب شادی کی سب سے زیادہ مطلوب جگہ کے طور پر فروغ دیا جا رہا ہے۔ ’’میں خود اس کے لئے مہم چلا رہا ہوں اور ایک پیغام گیا ہے کہ جموں و کشمیر میں شادیاں منعقد کریں اور کچھ دن یہاں رہیں تاکہ مقامی لوگ بھی فائدہ اٹھا سکیں۔‘‘انہوں نے کہا کہ G20کے بعد، جموں و کشمیر میں سیاحوں کی زبردست آمد ریکارڈ کی گئی ہے کیونکہ پچھلے سال یوٹی میں 2 کروڑ سے زیادہ سیاح آئے تھے۔ غیر ملکی سیاحوں کی تعداد میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ امرناتھ یاترا میں بھی پچھلے سال ریکارڈ یاتریوں کی آمد دیکھنے میں آئی اور جموں میں ویشنو دیوی کے مزار پر بھی ایسا ہی منظر تھا۔انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ ان سے کہتے ہیں کہ مودی کا کوئی خاندان نہیں ہے، لیکن وہ نہیں جانتے کہ پوری قوم مودی کی فیملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج جموں و کشمیر کے لوگ میرے مخالفین کو یہ کہہ کر منہ توڑ جواب دے رہے ہیں کہ وہ مودی کا خاندان ہے۔ وزیر اعظم مودی نے کہا کہ جیسے جیسے رمضان کا مہینہ قریب آرہا ہے، جموں و کشمیر امن اور خوشحالی کے ساتھ آگے بڑھے گا۔ انہوں نے کہا ’’ اگلے پانچ سالوں میں، جموں و کشمیر ترقیاتی محاذ پر بہت بڑی تبدیلی کا مشاہدہ کرے گا۔ جموں و کشمیر کی کامیابی، امن اور خوشحالی کی ٹرین کو کوئی نہیں روک سکتا۔‘‘وزیر اعظم نے کہا کہ جموں و کشمیر ہندوستان کا سیاحتی مرکز بن گیا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ کس طرح حکومت ’’چلو انڈیا‘‘پہل کے ساتھ اس علاقے میں سیاحت کو فروغ دینے کی کوشش کر رہی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ 40 تازہ مقامات کی نشاندہی کی گئی ہے جو سیاحوں کے دیکھنے کے لیے تیار کیے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ حکومت مرکز کے زیر انتظام علاقے کی ترقی کیلئے کام کر رہی ہے اور اس نے کاروبار، زراعت اور کھیلوں سمیت مختلف شعبوں میں خطے کے نوجوانوں کی کامیابیوں کو اجاگر کیا۔وزیر اعظم مودی نے ’’وکشت بھارت، جموں کشمیر‘‘پروگرام میں حصہ لیا اور آئندہ لوک سبھا انتخابات سے قبل سرینگر کے دورے کے دوران 6,400 کروڑ روپے سے زیادہ کے متعدد ترقیاتی پروجیکٹوں کی نقاب کشائی کی۔ انہوں نے نئے سرکاری بھرتیوں میں آفر لیٹر بھی تقسیم کئے۔وزیر اعظم نے مقامی کاروباریوں سے بات چیت کی، جنہوں نے وزیر اعظم کو اپنے سفر کے دوران مرکز سے ملنے والی مدد کے بارے میں آگاہ کیا۔