تاریخی حقائق کو جھٹلایا نہیں جاسکتا ،لوگوں میں بے اطمنانی /ثمرن جیت سنگھ مان
سرینگر //بابری مسجد کے سلسلے میں عدالت عظمیٰ کے فیصلے کو عوامی جذبات کے منافی قرار دیتے ہوئے اکالی لیڈر اور ممبرپارلیمنٹ نے کہاکہ عدالت عظمیٰ کے فیصلوں سے ملک کے عوام کااعتماد کسی حد تک متزلزل ہوا اور فیصلوں پرلوگ نقطہ چینی کررہے ہیں ۔ اکالی لیڈر او رممبر پارلیمنٹ سمرن جیت سنگھ مان نے عدالت عظمیٰ کے آئینی بینچ اور رام مندربابری مسجد تنازعہ کے سلسلے میں سابق چیف جسٹس کی سربراہی میں سنائے گئے فیصلوں کو عوامی جذبات کے منافی قرار دیتے ہوئے کہاکہ ان فیصلوں سے عوام کا عدالت عظمیٰ سے کسی حد تک اعتماد متزلزل اوربابری مسجد رام مندرکے سلسلے میںسابق چیف جسٹس ریٹائرد جسٹس گگوئی کوراجیہ سبہا کے لئے ممبران نامزد کرنااور ریٹائرڈ جسٹس کوگورنر کے عہدے پرتعینات کرنے سے اس بات کی عکاسی ہوتی ہے کہ رام مندر اور 370کے سلسلے میں جوفیصلہ سنایا گیاہے اسکے پیچھے کچھ محرکات ہے ۔اگرچہ ممبران پارلیمنٹ نے ان محرکا ت کی ذکرنہیں ہے توانہوںنے اشارہ دیاکہ 370او ربابری مسجدرام مندر کے بارے میں سنائے گئے فیصلے انصاف کے منافی ہے اور لوگوں کی ایک بڑی تعداد ان فیصلوں پر اپنے شبہات کا اظہار کرنے سے گریز نہیں کررہی ہے۔انہوںنے کہاکہ 370کی اپنی کہانی ہے اور بابری مسجد کی اپنی ایک تاریخ ہے جس سے ہم بلانہیں سکتے ہیں او رتاریخی حقائق کوجھٹلانامہذب دنیامیں جائز نہیں ہے ۔انہوںنے کہاکہ تاریخ اپنے آپ کودہراتی ہے اور ا سے آ نے والی نسل سبق حاصل کرتی ہے۔ انہوں نے ملک کو کثرت میں وحدت والابھارت قرار دیتے ہوئے کہاہمیں ایک دوسرے کوبرداشت کرنا ہوگا اور ایسی کارروائیوں سے اجتناب کرناہوگاجس سے ملک کے بھائی چارے کو زک پہنچنے کااحتمال ہو۔