بائیڈن کی پالیسی پر مسلم امریکی سیاستداں کی سخت تنقید
ایران// امریکی ایوان نمائندگان کی ڈیموکریٹ رکن الہان عمر نے بائیڈن حکومت کی جانب سے صیہونی حکومت کی حمایت اور اس کے لئے اسلحے کی ترسیل پر سخت تنقید کی ہے۔
امریکی ایوان نمائندگان کی ڈیموکریٹ رکن الہان عمر نے اپنے سوشل میڈیا کے ایکس پیج پر لکھا ہے کہ امریکا کی سیاست اس بنیاد پر استوار ہے کہ نتن یاہو کو غزہ میں کسی ہدف تک دسترسی حاصل نہیں ہے۔
انھوں نے لکھا ہے کہ غزہ پر زمینی حملے میں علاقائي جںگ کا خطرہ ہے لیکن ہم بغیر کسی محدودیت کے نتن یاہو کی مدد کررہے ہیں اور انہيں ایسی حالت میں 14 ارب ڈالر کے اسلحے دے رہے ہیں کہ وہ مہاجرین کے کیمپوں پر بمباری کررہے ہیں اور اس سلسلے میں کہنا چاہئے کہ ان کے لئے کوئی ریڈ لائن نہیں ہے۔
یاد رہے کہ الہان عمر ریاست مینی سوٹا سے امریکی ایوان نمائندگان کی رکن ہیں اور وہ اس سے پہلے بھی بائیڈن حکومت کی جانب سے فلسطینی عوام کی نسل کشی میں صیہونی حکومت کی بے دریغ حمایت پر اعتراض کرچکی ہیں ۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ امریکی ایوان نمائندگان کی ایک اور خاتون ڈیموکریٹ رکن رشیدہ طلیب نے بھی سنیچر کو کہا تھا کہ جوبائیڈن نے غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کی حمایت کی ہے اور امریکی عوام 2024 کے انتخابات میں اس بات کو فراموش نہیں کریں گے۔
امریکی ایوان نمائندگان کی واحد فلسطینی نژاد ڈیموکریٹ رکن رشیدہ طلیب نے سوشل میڈیا کے ایکس پیج پر ایک ویڈیو جاری کرکے بائیڈن سے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔
انھوں نے اس ویڈیو فلم میں جو غزہ میں بمباری اور جنگ کے مناظر سے شروع ہوتی ہے ، بائيڈن کو مخاطب کرکے کہا ہے کہ امریکی اس معاملے میں آپ کے ساتھ نہیں ہیں اور 2024 کے انتخابات میں اس بات کو یاد رکھیں گے۔
رشیدہ طلیب نے اس ویڈیو کے آخر میں کہا ہے کہ بائیڈ نے فلسطینی عوام کی نسل کشی کی حمایت کی ہے اور امریکی عوام اس بات کو فراموش نہیں کریں گے ۔
انھوں نے بائیڈن سے کہا ہے کہ یا جنگ بندی کی حمایت کریں یا 2024 کے الیکشن میں ہماری حمایت کی امید نہ رکھیں۔