اسرائیلی تجزیہ نگار ایلون مزرحی نے آج صیہونی رجیم کے خلاف ایران کے علی الصبح حملے کے بارے میں اپنے ایکس اکاؤنٹ پر ایک مضمون شائع کیا ہے۔
مزرحی نے لکھا ہے کہ مداخلت اور نفوز کے اعداد و شمار ہمیں اصل میدان سے دور کر دیتے ہیں۔ لیکن جو بات ہم یقینی طور پر جانتے ہیں وہ یہ ہے کہ ایران اسرائیل کے خلاف کھلم کھلا جنگ میں مصروف ہے اور مجھے یقین ہے کہ ہم اپنی طویل تاریخ میں آج سے پہلے اتنے فکر مند نہیں تھے۔
اس تجزیہ نگار نے لکھا کہ ایران بڑے خود اعتمادی کے ساتھ میدان میں داخل ہوا۔ وہ اسرائیل سے نہیں ڈرتا اور چاہتا ہے کہ اسرائیل اور پوری دنیا جان لے کہ وہ ڈرنے والا نہیں ہے اور اب اسرائیل کو سوچ لینا چاہیے۔ یہ واقعی ایک تشویشناک لمحہ ہوگا کہ اسرائیل کے اہم حریف نے ثابت کیا کہ وہ اسرائیل تک آسانی سے پہنچ سکتا ہے۔ یہ ایک طاقتور حریف ہے اور اس نے کھلا چیلنج کیا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ اسرائیل کے لئے اب سے احتیاط ہی سب سے منطقی راستہ ہے۔
انھوں نے لکھا کہ جمال عبدالناصر کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ خطے میں اسرائیل کا کوئی تو حریف ہے جو نہ صرف خوفزدہ نہیں ہے بلکہ اس کے ساتھ فوجی تصادم کے لیے بھی تیار ہے، اور یہ 7 اکتوبر کے چھے ماہ بعد ہوا۔ جس دن حماس نے حیران کن کارروائی کی۔
یہ صورت حال مشرق وسطیٰ میں مغرب کی بالادستی کے لئے ایک چیلینج ہے، لہذا اسرائیل کو رفح ہولوکاسٹ کے اپنے منصوبوں پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔ ایران نے کل رات اپنا انتباہی حملہ شروع کر کے شاید غزہ میں بہت سے لوگوں کی جانیں بچائی ہیں۔ اگر ایسا ہے تو ایران نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ مشرق وسطیٰ میں مسلمانوں کا واحد محافظ اور مددگار ملک ہے۔
(مہر خبر)