ایران// اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر اور مستقل مندوب نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے چیرمین کے نام دو الگ الگ خطوط میں اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف صیہونی حکومت کے بے بنیاد دعووں اور الزامات کو سختی کے ساتھ مسترد کردیا ہے۔
اپنے خطوط میں ایران کے سفیر امیر سعید ایروانی کا کہنا تھا کہ اسرائیلی حکومت کے ماضی کے ریکارڈ کو دیکھتے ہوئے یہ بات پوری طرح واضح ہے کہ اس حکومت نے ایک بار پھر سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 اور سیکرٹری جنرل کی رپورٹ کا غلط استعمال کرنے کی کوشش کی ہے۔
امیرسعید ایروانی نے اپنے خط میں واضح کیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 (2015) کے تحت اپنی ذمہ داریوں پر ثابت قدمی کے ساتھ عمل کر رہا ہے۔
خط میں صیہونی حکومت کے الزامات اور دعوؤں کو سختی کے ساتھ مستر کرتے ہوئے کہا گيا ہے کہ بنیادی ترین عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کے منشور کی کھلی خلاف ورزی کا ارتکاب کرنے والی صیہونی حکومت اسلامی جمہوریہ ایران جیسے ذمہ دار ملک پر قرارداد 2231 کی خلاف ورزی کا الزام عائد کر رہی ہے۔
ایران کے سفیر نے سلامتی کونسل کے سربراہ سے کہا کہ وہ ان خطوط کو سلامتی کونسل کی دستاویزات کے طور پر شامل اور رجسٹر کریں۔
در ایں اثنا اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے چیرمین کے نام اپنے 2 دیگر خطوط میں اسلامی جمہوریہ ایران نے امریکی مندوب کے الزامات کو سختی کے ساتھ مسترد کردیا ہے۔
امیر سعید ایروانی نے اپنے اس خطے میں 20 نومبر کے مراسلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ میں ایک بار پھر یہ بات زور دیکر کہتا ہوں کہ امریکی فوجی اڈوں پر ہونے والے حملوں میں ایران کسی طور ملوث نہیں ہے۔
ایران کے مندوب نے امریکہ کی جانب سے ایران پر لگائے جانے والے الزامات کو شام میں اپنے غاصبانہ قبضے، مجرمانہ اقدامات اور اقوام متحدہ کے منشور کی خلاف ورزی کا جواز فراہم کرنے کی ناکام کوشش قرار دیا ہے۔