ایران/ اقوام متحدہ میں ایرانی سفیر نے اسرائیل کی دھمکیوں کے حوالے سے سلامتی کونسل کو خط لکھا ہے اور کہا ہے کہ ایران اسرائیل کی ہر قسم کی دھمکیوں اور غیر قانونی اقدامات کا سخت جواب دے گا۔
اقوام متحدہ میں ایرانی سفیر نے اسرائیل کی دھمکیوں کے حوالے سے سلامتی کونسل کو خط لکھا ہے اور کہا ہے کہ ایران اسرائیل کی ہر قسم کی دھمکیوں اور غیر قانونی اقدامات کا سخت جواب دے گا۔
اقوام متحدہ میں ایرانی سفیر امیر سعید ایروانی نے لکھا کہ تہران کے خلاف تمام غیر قانونی اقدامات کا ذمہ دار اسرائیل ہو گا اور اسے اس کا جواب دینا ہو گا۔
ایرانی سفیر نے اپنے خط میں لکھا کہ 30 دسمبر 2023 کو اسرائیلی وزیراعظم نے ایران کے خلاف طاقت کے استعمال کی بات کی اور ساتھ ہی وہ ایران کے بارے میں غلط معلومات اور جھوٹ پھیلاتے رہے ہیں اور کہا ہے کہ ہم ہمیشہ اور ہر جگہ تہران کے خلاف کام کرنے میں مصروف ہیں اور اس کی تفصیلات نہیں بتائیں گے۔
اسی طرح اسرائیلی وزیراعظم نے دعویٰ کیا کہ برسوں پہلے طے شدہ ہدف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے اور اس کارروائی کا ہدف ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنا ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم کے یہ الفاظ اقوام متحدہ اور بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ اسرائیل غزہ کی پٹی میں اپنے انسانیت سوز جرائم سے عام لوگوں کی توجہ ہٹانے کے لیے ایسے بیانات دے رہا ہے اور اس طرح اسرائیل کی دھمکی کوئی نئی بات نہیں ہے اور 22 ستمبر 2023 کو نیتن یاہو نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں واضح طور پر ایران کے خلاف جوہری ہتھیار استعمال کرنے کی دھمکی دی تھی۔
ایران نے اس دھمکی کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے اس دھمکی کی مذمت کرنے کا مطالبہ کیا۔
باخبر حلقوں کا خیال ہے کہ نہ صرف اسرائیل بلکہ اس کے آقا بھی ایران پر حملہ کرنے کی ہمت نہیں رکھتے اور اگر وہ ایسا کر سکتے تو بہت پہلے کر چکے ہوتے اور آج تک تہران کے خلاف کوئی حملہ نہ ہونا اس کا واضح ثبوت ہے کہ وہ ایسا نہیں کر سکتے کیونکہ وہ اس کے نتائج سے بخوبی واقف ہیں اور وہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ ایران افغانستان یا عراق نہیں ہے۔