ایرانی قیادت کی برکت سے ہی آج مزاحمتی گروہوں میں قوت باقی ہے: سید حسن نصر اللہ
ایران // حزب اللہ لبنان کے سکریٹری جنرل نے اپنے بیان میں مزاحمت کے محور میں اسلامی جمہوریہ ایران کے کردار کی طرف اشارہ کیا اور کہا:اگر لبنان و فلسطین اور خطے کے دیگر مزاحمتی گروہوں میں مزاحمت کی طاقت باقی ہے تو وہ ایران کی قیادت کی برکت سے ہے۔
حزب اللہ لبنان کے سکریٹری جنرل نے ’’یوم شہدائے حزب اللہ‘‘ کے موقع پر اپنے خطاب میں مقبوضہ فلسطین میں اسرائیلی جارحیت پر گفتگو کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ غزہ جنگ کو امریکی حکومت مینج اور کنٹرول کر رہی ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے آج ’’یوم شہدائے حزب اللہ‘‘ کے موقع پر اپنے خطاب کے آغاز میں کہا: آج یوم مزاحمت اور یوم شہدائے حزب اللہ ہے، ہماری مراد وہ شہدائے مقاومت ہیں جو 1982 یعنی مزاحمت کے آغاز سے لے کے آج تک شہید ہوئے ہیں، آج لبنان کے جنوب میں واقع دیہات سے لے کر بیکا اور بیروت تک کے تمام لوگوں نے ہمارے شہداء کا سوگ منایا ہے، آج ہم یوم شہدائے حزب اللہ کے موقع ہر اپنے تمام شہداء اور ان کے اہل خانہ پر فخر کرتے ہیں ۔
حزب اللہ کے سکریٹری جنرل نے مزید کہا: شہادت فتح کی معمار ہے اور یہی بات امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ نے واقعہ کربلا کے بارے میں کہی تھی کہ کربلا میں تلوار پر خون کی فتح ہوئی تھی، فلسطین میں 7 اکتوبر کو جو کچھ ہوا وہ “ لِيَسُوؤُا وُجُوهَكُمْ ” کی سب سے عظیم مثال ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا: یہ آپریشن مزاحمتی تاریخ کا سب سے بڑا آپریشن تھا، یہ شہیدوں کا خون ہے جس نے ان امریکی اور اسرائیلی تلواروں کو شکست دی جو ہمارے منطقے کے لوگوں پر نکلی تھی۔
حزب اللہ کے سکریٹری جنرل نے بیان کیا: شہداء ہماری نگاہ میں ایک خاص مقام رکھتے ہیں اور ہم ان کی برکات کو ہر گھڑی اور ہر دن ان کی عطا کردہ قوت مدافعت کے ذریعے ملنے والی سلامتی، آزادی، سکون، وقار اور تحفظ کے ذریعے محسوس کرتے ہیں، ہمارے شہداء وہ ہیں جو خدا، اس کے رسول، انبیاء اور آسمانی کتابوں پر ایمان رکھتے ہیں، ان کے اہل خانہ صبر سے کام لیتے ہیں اور خدا کی مرضی پر مطمئن رہتے ہیں، میں ان تمام شہداء کے اہل خانہ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں جو ان بزرگوں ہستیوں کے کاروان میں شامل ہیں جنہیں اللہ تعالی نے انبیاءؑ اور اولیاء کی صف قرار دیا اور شہداء کے عنوان سے منتخب کیا۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا: ناجائز صہیونی حکومت نے غزہ میں اپنے جرائم اور جان بوجھ کر اور وحشیانہ قتل عام کے ذریعہ لبنان کو للکارا ہے، یہ ناجائز حکومت ایک بار پھر غلطی کر رہی ہے اور اس کے تمام مقاصد ناکام ہو جائیں گے ، جس طرح دیر یاسین میں انہوں نے بری طرح شکست کھائی تھی اور واصل جہنم ہوئے تھے اسی طرح اس مرتبہ بھی شکست سے روبرو ہوں گے۔
سید حسن نصر اللہ نے اپنے بیان میں مزاحمت کے محور میں اسلامی جمہوریہ ایران کے کردار کی طرف اشارہ کیا اور کہا:اگر لبنان و فلسطین اور خطے کے دیگر مزاحمتی گروہوں میں مزاحمت کی طاقت باقی ہے تو وہ ایران کی قیادت کی برکت سے ہے، ایران نے مزاحمت کی حمایت میں کوئی کسر نہیں چھوڑی تاکہ تمام تر خطرات کے باوجود خطے کے افراد مستحکم کھڑے رہیں، ایران مزاحمتی گروہوں کے فیصلے نہیں کرتا لیکن ان کا ہمیشہ سے حامی ہے۔