انتظامیہ سانبہ میں ایس سی طبقہ کے ساتھ امتیاز برت رہی ہے:منجیت سنگھ
غریب لوگوں اور کسانوں کو سرکاری اراضی سے بے گھر نہ کیاجائے
سانبہ: اپنی پارٹی صوبائی صدر جموں اور سابقہ وزیر سردار منجیت سنگھ نے ضلع سانبہ میں ایس سی طبقہ سے وابستہ لوگوں اور اُن کے رہائشی علاقوں کے ساتھ انتظامیہ کے امتیازی رویہ کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔
بلاک پرمنڈل کے اُتر بنی دورہ کے دوران وہاں پر عوامی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے سابقہ وزیر نے سماج کے کمزور طبقہ کے ساتھ امتیازی رویہ اختیار کرنے پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہاکہ ایس سی آبادی والے علاقوں میں سڑک رابطہ نہ کے برابر ہے، بجلی کی غیر متوقع کٹوتی اور پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی سے لوگ پریشان ہیں۔
انہوں نے کہا”ایسا لگتا ہے کہ کمزور لوگوں کے تئیں انتظامیہ کی کوئی ذمہ داری نہیں ، ترقیاتی سرگرمیاں نہ کے برابر ہیں۔ کوئی بھی ترقیاتی منصوبہ جوانتظامیہ کو پیش کیاجاتا ہے، اُس کو متعلقہ محکمہ سے منظوری نہیں ملتی“
انہوں نے کہاکہ”سرکاری محکموں سے اِس طرح کی توقع ہرگز نہیں ہوتی کہ وہ سماجی واقتصادی طور پسماندہ لوگوں ساتھ امتیازی رویہ اختیار کریں جن کے معیار ِ حیات کو بہتر بنانے کے لئے اُن کی مدد کی ضرورت ہے“ ۔انہوں نے سماج کے کمزور لوگوں کو سرکاری اراضی سے بے دخل کرنے پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہااِن لوگوں نے روزی روٹی کے لئے بنجرزمین کو قابل کاشت بنایا کیونکہ اُن کے پاس کوئی اور ذریعہ معاش نہ تھا۔بہت سارے لوگ اقتصادی طور کمزور طبقہ جات سے تعلق رکھتے ہیں لہٰذا اِن لوگوں سے اراضی کی بازیابی سے جموں وکشمیر کا معاشرہ غیر مستحکم ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ لوگوں کی اکثریت سرکاری زمین پر منحصر ہے جواِس کو کھیتی باڑی کے لئے استعمال کرتے ہیں، علاوہ ازیں مکانات بھی تعمیر کر رکھے ہیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ یہ لوگ کئی نسلوں سے سرکاری زمین پر رہ رہے ہیں اور اُن کا آئینی حق ہے وہ اس زمین کو استعمال کریں جس پر وہ دہائیوں سے کات کر رہے ہیں اور اِس کو کسی بھی قسم کی تجاوزات سے محفوظ رکھا ہے۔ انہوں نے کہاکہ زیادہ تر اراضی بنجر اور چھوڑی ہوئی زمین تھی جس پر سخت محنت کر کے لوگوں نے قابل ِ کاشت بنایا۔