صنعا // انصار اللہ یمن کے پولیٹیکل بیورو کے ایک رکن نے ارنا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر امریکہ کوئی نئی حماقت کرنا چاہتا ہے تو ہماری فوج اس سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔ حزام الاسد کا کہنا تھا کہ یمنی فوج کے پاس امریکہ کے مقابلے کے لیے بہت سے آپشن موجود ہیں جو واشنگٹن کے تصور میں بھی نہیں ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری فوج صیہونی دشمن کے جہازوں اور دشمن کی بندرگاہوں کی سمت جانے والے جہازوں کا پتہ لگانے کی لازمی توانائي رکھتی ہے اور ان کے تعاقب کا سلسلہ جاری رکھے گی۔
انصاراللہ یمن کے پولیٹیکل بیورو کے رکن کا کہنا تھا کہ جب تک غزہ کے خلاف جنگ ختم اور بے گناہ فلسطینی بچوں، عورتوں اور دیگر شہریوں کا قتل عام بند نہیں ہوجاتا دشمن کے جہازوں پر ہمارے حملے بھی جاری رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ساری عالمی طاقتیں مل کر بھی ہمیں غزہ میں اپنے مظلوم بھائیوں کی حمایت سے نہیں روک سکتیں۔
انصاراللہ کے سینیئر عہدیدار نے کہا کہ اگر امریکہ نے ذرہ برابر بھی حماقت کی تو یمنی فوج کی جانب سے اس کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ گذشتہ ہفتوں کے دوران یمنی فوج نے غزہ کی پٹی میں فلسطینی قوم کی مزاحمت کی حمایت میں بحیرہ احمر اور آبنائے باب المندب میں صیہونی حکومت کے متعدد بحری جہازوں کو نشانہ بنایا ہے۔
یمنی بحریہ نے اس سے قبل خبردار کیا تھا کہ وہ صہیونی دشمن کے بحری جہازوں اور مفادات کے خلاف اس وقت تک فوجی کارروائیاں جاری رکھے گی جب تک غزہ پر اس کی جارحیت اور فلسطینی قوم کے خلاف اس کے جرائم بند نہیں ہوتے۔
اس سے پہلے انصار اللہ کے پولیٹیکل بیورو کے ایک اور رکن علی القہوم نے بھی کہا تھا کہ اسرائیل کو نشانہ بنانے کے لیے یمن کی بڑی، موثر اور اسٹریٹجک کارروائیاں قابض صیہونی حکومت کی تباہی تک جاری رہیں گی۔
القہوم کا کہنا تھا کہ باب المندب اور بحیرہ احمر میں امریکہ، اسرائیل اور مغرب کی فوجی موجودگی بین الاقوامی جہاز رانی کے لیے خطرہ ہے۔