برازیل کے صدر لوئیز اناسیو لولا ڈا سلوا نے اسرائیل کو غزہ کی پٹی کے فلسطینی شہریوں کے خلاف نسل کشی اور جنگی جارحیت کا مرتکب قرار دیتے ہوئے سخت تنقید کی۔
ژنہوا نیوز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ایتھوپیا کے دارالحکومت ادیس ابابا میں برازیلین صدر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل-فلسطینی تنازعہ دو فوجوں کے درمیان نہیں لڑا جا رہا ہے، بلکہ اسرائیلی فوج غزہ میں شہریوں کے خلاف “نسل کشی” اور جنگی جارحیت کی مرتکب ہور رہی ہے۔
برازیل کے صدر نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں فلسطینی عوام کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے اس کا دوسرے تاریخی واقعات کے ساتھ کوئی تقابل نہیں بنتا ہے۔ درحقیقت یہ ہٹلر کے یہودیوں کے قتل سے بھی زیادہ وحشیانہ اور بڑے پیمانے کی نسل کشی ہے۔
انہوں نے مغربی ممالک کی طرف سے مشرق وسطیٰ میں فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی کی فنڈنگ روکنے کے متنازعہ فیصلے پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا: جب میں دیکھتا ہوں کہ امیر دنیا یہ اعلان کرتی ہے کہ وہ فلسطینیوں کے انسانی مسئلے میں اپنا حصہ ڈالنا بند کر دے گی، تو مجھے حیرت ہوتی ہے کہ یہ لوگ سیاسی اور اخلاقی اعتبار سے کس قدر پستی کا شکار ہیں ؟”۔
برازیل کے صدر نے اپنے دورہ افریقہ کے ایک حصے کے طور پر سب سے پہلے مصر کا سرکاری دورہ کیا، جہاں انہوں نے ایتھوپیا میں افریقی یونین کے سربراہی اجلاس میں شرکت سے قبل عرب لیگ کے اجلاس میں شرکت کی۔
(مہر خبر)