اسرائیلی جارحیت سے غزہ میں ٪80 باشندے بے گھر : فلسطین کے سفیر ریاض منصور
فلسطین //اقوام متحدہ میں فلسطین کے نمائندے ریاض منصور نے کہا ہے کہ اسرائیلی جارحیت نے غزہ کے 80 فیصد باشندوں کو بے گھر کر دیا ہے۔ا
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے فلسطین کے سفیر ریاض منصور نے کہا کہ غزہ میں عارضی جنگ بندی کو مستقل جنگ بندی میں تبدیل کیا جانا چاہیے۔
اقوام متحدہ میں فلسطین کے مستقل مندوب نے اجلاس کو بتایا کہ صیہونی حکومت نے 7 اکتوبر 2023 سے مغربی کنارے میں بچوں اور خواتین سمیت 3 ہزار سے زائد فلسطینی شہریوں کو حراست میں لیا ہے۔
ریاض منصور نے کہا کہ موجودہ بحران نے ظاہر کیا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں امن بین الاقوامی قراردادوں کے مطابق مسئلہ فلسطین کا منصفانہ اور مستقل حل تلاش کیے بغیر ممکن نہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں جو انسانی تباہی پیدا کی ہے اس کی وجہ سے ہزاروں فلسطینی شہریوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔
ریاض منصور نے مزید کہا کہ 23 اکتوبر تک غزہ کی پٹی میں 15ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں 6,150 بچے اور 4,000 خواتین شامل ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ تخمینے اصل تعداد سے بہت کم ہیں، ان اعداد و شمار میں وہ لاشیں شامل نہیں ہیں جو ابھی تک ملبے کے نیچے ہیں۔
انہوں بتایا کہ غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کے حملے کے نتیجے میں 9 ہزار سے زائد بچوں سمیت 33 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہوئے اور ان میں سے سیکڑوں کو مستقل معذوری کا سامنا ہے۔