203

ادارۂ تنظیم المکاتب پورے ملک میں ۵۵ برس سے خدمات انجام دے رہا ہے، مولانا صفی حیدر زیدی

ادارۂ تنظیم المکاتب پورے ملک میں ۵۵ برس سے خدمات انجام دے رہا ہے، مولانا صفی حیدر زیدی

لکھنؤ// مکاتب سے نکلنے والے طلاب مدارس میں پڑھ کر سینکڑوں کی تعداد میں ملک اوربیرون ملک میں دینی خدمات انجام دے رہے ہیں جن کے وجود سے محراب ومنبر اورمکاتب ومدارس آباد ہیں ۔

بانئ تنظیم کانفرنس اور پینل ڈسکیشن میں سیکریٹری تنظیم المکاتب مولانا سید صفی حیدرزیدی نے ادارے تنظیم المکاتب کی خدمات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مولانا سید غلام عسکری اعلیٰ اللہ مقامہ نے پانچ مکاتب سے ادارۂ تنظیم المکاتب کا آغاز کیا تھا لیکن آج یہ ادارہ دینی تعلیم، عصری تعلیم(اسکول کالج) ،حفظان صحت،نشرواشاعت،سوشل میڈیا،آنلائن کلاسز،ملی ترقیاتی پروگرام،فلاحی خدمات،اعانت ،سفر تبلیغ ،دینی تعلیمی کانفرنس،علمی سماجی سیمینار ویبنار،غلام عسکری روزگار اسکیم ،کاؤنسلنگ، بزرگوں کے علمی میراث کا احیاء،ای مکتب،امامیہ اسٹڈی سینٹر،ای شاپ ،فراہمی مبلغین،اسٹوڈنٹس اسکالرشپ،خواتین تربیتی کیمپ،جوانوں کے لئے تربیتی کیمپ،ریفریشرکورس برائے ائمہ جماعت جیسے ۸۰ سے زائد خدمات پورے ملک میں انجام دے رہا ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ اب تک لاکھوں نونہال مکاتب میں دین وایمان وانسانیت کی تعلیم لے کر جوان ہوچکے ہیں اورمختلف شعبہ ہای حیات میں دیندار اور کامیاب زندگی بسر کررہے ہیں ،مکاتب سے نکل کر ہزاروں کی تعداد میں طلاب دینی مدارس اور حوزات علمیہ کو آباد کرچکے ہیں اور لاکھوں کی تعداد میں پروفیسر،ڈاکٹراورافسرکی مختلف شعبہ ہای حیات میں ملک و ملت کی خدمت کررہے ہیں ۔مکاتب سے نکلنے والے طلاب مدارس میں پڑھ کر سینکڑوں کی تعداد میں ملک اوربیرون ملک میں دینی خدمات انجام دے رہے ہیں جن کے وجود سے محراب و منبر اورمکاتب ومدارس آباد ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ جدید دور کے تقاضوں کو پورا کرنے کے لئے ادارہ نےمولانا غلام عسکری ٹریننگ انسٹیٹوٹ(نوکری پانے لائق بنانا)ملت کے جوانوں اور پیشہ ور افراد کوجوڑنے کے لئے ڈاٹا کلیکشن،میرج اورفیملی کاؤنسلنگ،کیریرجاب ایجوکیشن کاؤنسلنگ،ٹائلیٹ بنانا،پانی کا انتظام،صحت قرأت و تجوید،تقریب بین الادیان کانفرنس کا پروگرام شروع کیا ہےتقریباً پورا دفترکمپیوٹرائزڈ ہوچکاہے،جامعہ کے سلیبس میں انگلش اور کمپیوٹر جیسےجدیدعلوم کو گریجویشن لیول تک پڑھایا جارہا ہےہر مکتب میں کوچنگ شروع کی جارہی ہے ۔

سیکریٹری تنظیم المکاتب نے کہا کہ ای مکتب کا آغاز ہوچکاہے،صبح ۶ سےرات ۱۱ تک گھنٹے گھنٹے کے سلاٹس ہیں ،مکتب کے بعد۶سے ۹ درجہ والے بچوں کےلئےای نونہالان کے نام سے اس کے بعد مدرسہ ابو طالب وخدیجہ کے نام سے نوجوانوں جوانوں کی تعلیم کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے۔یہ سارے شعبہ آنلائن بھی موجود ہیں ۔

مولانا صفی حیدر کا کہنا تھا کہ آپ کو بتاتے چلیں اسکول جانے والے بچوں کے لئے امامیہ اسٹڈی سینٹرکوچنگ+مکتب کے نام سے کوچنگ کا انتظام کیا گیاتاکہ بچے جن مضامین میں کمزور ہوں ان میں ان کی مدد کی جائے خاص کر انگلش ،میتھس اورسائنس میں انہیں ہوم ورک کرایا جائے اورانہیں ضروری دینی تعلیم بھی دی جائے ۔

مزید کہا کہ آپ کو یہ بھی بتادیں کہ ادارہ کے مدارس میں اعلیٰ دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ بڑی تعداد میں ماڈرن ایجوکیشن حاصل کرکے طلاب بی اے ،ایم اے اور پی ایچ ڈی کی منزل تک پہنچ چکے ہیں ، اور بعض فارغ التحصیل اس وقت یونیورسٹیز میں لیکچرر ہیں ،رمضان اور محرم میں مبلغ بھیج کراورسال بھربنگال سے کرگل تک دوردراز علاقوں میں تبلیغی دورہ کرکے دینداری کا پیغام پہنچایا جا رہا ہے۔امامیہ ای شاپ کے نام سے اورشیعہ بازارکے نام سے آنلائن گفٹ اوربک بازار کا انتظام ہے۔

انہوں نے کہا کہ اردو ،ہندی،انگریزی،گجراتی اوربنگالی میں لاکھوں کی تعداد میں بچوں اور بڑوں کے لئے کتابیں شائع ہوچکی ہیں ۔احیاء التراث کے نام سے برصغیرکے بزرگ اور قدیم علماء کی علمی میراث کو زندہ کرنے کی مہم شروع کی گئی ہے ۔اہل علم کے علمی سرمایہ کو محفوظ رکھنے اور اہل تحقیق و نظر کے لئے سہولت کی غرض سے ادارہ نے منتخب نادر کتابوں کا پی ڈی ایف بنانے اور چھاپنے کا کام بھی شروع کردیا ہے ۔آپ کو یہ بھی بتاتے چلیں کہ اردو ،ہندی میگزین کے ذریعہ گھر گھر دین کا پیغام پہنچ رہا ہے اورادارہ کے اہل قلم کے بابصیرت مقالات اورترجمہ سے قوم میں دینی شعور جاگ رہا ہے ،اب یہ مہم شوشل میڈیا تک پہنچ چکی ہےاورواٹسپ ،فیس بک ،یوٹیوب وغیرہ کے ذریعہ دین کا پیغام نشر کیا جارہا ہے۔غریبوں اور ناداروں کے اخراجات زندگی و معالجہ،بچوں کی تعلیم ،شادی اور دیگرضروریات حیات کے لئے حتی الامکان مدد کی جاتی ہے۔

آخر میں کہا گیا ادارۂ تنظیم المکاتب پورے ملک میں ۵۵ برس سے خدمات انجام دے رہا ہے،بانیٔ تنظیم خطیب اعظم مولانا سید غلام عسکری اعلیٰ اللہ مقامہ ۱۹۶۸ ؁ء سے ۱۹۸۵ ؁ ء تک ادارہ کی ذمہ داری کوانجام دیااس کے بعد۱۹۸۷؁سے بندہ حقیر بطور سکریٹری ادارہ کی ذمہ داری کو انجام دے رہا ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں