Download (13) 39

آن لائن شاپنگ نے وادی کشمیر میں بے روز گاری کامزیدمضبوط مستحکم بنادیا

30-40%لوگ اب مقامی سطح پرخریدار کے بجائے اب آن لائن شاپنگ کو اہمیت دینے میں مشغول

سرینگر // بیروز گاری نے جموں وکشمیر میںاپنے تیور سخت کر دیئے سرکاری نوکریوں کے بھرتی کے لئے فی الحال فاسٹ ٹریک بنیادوں پر اقدامات اٹھانے کی کوئی صورت نظر نہیں آرہی ہے، جبکہ پرایئویٹ سیکٹر بھی برُی طرح سے متاثر ہورہاہے ۔بے روز گاروں کے مطابق وادی کشمیر میں آن لائن خریداری کارُح جان بڑھ جانے کے باعث انہیں اب مختلف چھوٹی بڑی کمپنیوں میںبھی روز گار ڈھونڈنے میں پریشانیو ںکا سامنا کرنا پڑرہاہے ۔ْکشمیر وادی میں نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد خو روز گار حاصل کرنے کے لئے کئی طرح کی اشیاء اور مصنوعات فروخت کیا کرتے تھے تاہم اب ان کایہ دھندہ بھی چوپٹ ہو کررہ گیاہے ۔ نئی ٹیکنالوجی جہاں انسانوں کے لئے راحت کاسامان بن کرسامنے آئی وہی کئی معاملات میں یہ لوگوں کے لئے وبالجان بھی ثابت ہوتی جارہی ہے ۔مشینوں کے آنے اور آن لائن کاروبار نے دنیامیںبالعموم اور خطہ کشمیر میں بالخصوص تعلیم یافتہ بے روز گاروںاور دوسرے نوجوانوںکومایوس کردیاہے اور انہیں اب روزی روٹی باعزت طریقے سے حاصل کرنے میں کافی دشواریوں کاسامناکرنا پڑ رہاہے ۔ایک وہ بھی دورتھاجب کمپنیاں اپنے سامان کوبازار میںاتار کر ان کے نئی ڈسٹربوٹر سیلز مین ڈھونڈ کر خریداری کو مضبوط مستحکم بنایاکرتے تھے لیکن ڈیجٹل دنیا نے اب عام انسان کے لئے کافی دشواریاں پید اکردی ہے کشمیر وادی میں جس بڑے پیمانے پرآن لائن شاپنگ ہورہی ہے اس نے یہاں کے نوجوانوں کوروزی روٹی سے محروم کردیاہے شہروں قصبو ں دیہی علاقوں میںمختلف نوعیت کی اشایء فروخت کرنے والے سینکڑوں کی تعداد میں نوجوان اب قسمت پررو رہے ہیں کہ انہیں روز گار اب نہیں مل پا رہاہے۔ کشمیروادی ایک پرائیویٹ سیکٹر رہے ہی مضبوط مستحکم نہیں دکھائی دے رہاتھا تاہم آن لائن شاپنگ نے دوکانداروں سیلز مینوں کے کام کوبرُی طرح سے متاثر کیاہے اور نوجوان خاص کر تعلیم یافتہ بے روز گاروں کی بڑی تعداد متاثر ہوتی جارہی ہے اور اس بات کاانکشاف ہوا کہ وادی کشمیرمیںبھی اب تیس سے چالیس فیصد نوجوان لڑکے لڑکیا ںآن لائن شا پنگ کو ہی ترجیح دے رہے ہیں تاہم مقامی سطح پردوکانداروں سے سامان خریدے کمپنیاں سرکارکوکوئی ٹیکس فراہم نہیں کرتی ہے جب کہ مقامی سطح پر مختلف نوعیت کی اشیاء اور سامان خریدنے والے فروخت کرنے والے سرکار کوجی ایس ٹی کی صورت میںٹیکس اداکرتے ہے اور آن لائن شاپنگ کو فروغ دئیے میں سرکار پیش پیش دکھائی دے رہی ہے ا و رپرائیویٹ سطح پرکاروبار دن بدن دم توڑرہاہے جس کے نتیجے میں بے رو زگاری کے تیور سخت ہوتے جارہے ہیں نوجوان کی ایک بڑی تعداد حصول روزگا رکے خاطردردرکی ٹھوکرے کھارہی ہے او رانہیں جب کئی سے بھی رو زگار نہیں مل پارہاہے تو وہ منشیات نشیلی ادویات اور دوسری غیرقانونی سرگرمیوں کی طرف توجہ کرنے پرمجبور ہوجاتے ہے کوئی نوجوان اپنے والدین پربوجھ نہیں بننا چاہتاتھامگر حالات انہیں غیرقانونی سرگرمیاں اختیارکرنے پرمجبور کررہے ہیں انہیں باعزت طورپرروزگارد ستیاب نہیں ہورپارہاہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں