آئی جی پی کشمیر کا دورہ اونتی پورہ ، سیکورٹی صورتحال کا لیا جائز ہ
زمین پر انٹیلی جنس گرڈ کو مضبوط بنانے، تعینات نفری کی چوکسی، اور تمام ایس او پیز پر مکمل عمل کرنے پر بھی زور دیا
سرینگر// انسپکٹر جنرل آف پولیس وی کے بردی نے جنوبی کشمیر کے اونتی پورہ کا دورہ کیا اور سیکورٹی جائزہ میٹنگ کی صدارت کی۔عوامی رابطہ مہم کو بڑھاتے ہوئے آئی جی پی کشمیر وی کے بردی نے جنوبی قصبہ اونتی پورہ کا دورہ کرکے وہاں سیکورٹی صورتحا ل کا جائزہ لیا ان کے ساتھ ڈی آئی جی جنوبی کشمیر کے رئیس محمد بٹ بھی تھے۔ اس موقع پر ایس ایس پی اونتی پورہ اعجاز احمد زرگر اور پولیس ضلع کے دیگر اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔میٹنگ میں حفاظتی اقدامات کو بڑھانے، اونتی پورہ میں کمیونٹی کی شمولیت کو فروغ دینے، بالائی زمین کارکنوں کے خلاف قانونی کارروائی اور منشیات کی لعنت کو روکنے کیلئے اسٹریٹجک اقدامات پر توجہ مرکوز کی گئی۔میٹنگ کے آغاز میں، ایس ایس پی اونتی پورہ نے زمینی سطح پر دشمن عناصر کی طرف سے درپیش کسی بھی چیلنج اور خطرات کا مقابلہ کرنے کیلئے پولیس کی طرف سے شروع کیے گئے اقدامات کا ایک جائزہ پیش کیا۔وی کے بردی نے ملی ٹنٹوں کی طرف سے نمایاں خطرے کا اعتراف کیا اور انٹیلی جنس گرڈ کو مضبوط بنانے پر زور دیا تاکہ انہیں بے اثر کیا جا سکے۔ انہوں نے دیگر خطرات کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا اور پولیس ڈسٹرکٹ میں ایک مناسب سیکورٹی گرڈ کے قیام پر زور دیا۔ آئی جی پی کشمیر نے زیر التوا مقدمات بالخصوص این ڈی پی ایس کیسوں کوز نمٹانے پر بھی زور دیا۔آئی جی پی کشمیر نے اس بات پر بھی زور دیا کہ تمام اسٹیک ہولڈرس کے ساتھ ہم آہنگی اور خوشگوار تعلقات پیدا کرکے انہیں اعتماد میں لیا جائے۔ انہوں نے زمین پر انٹیلی جنس گرڈ کو مضبوط بنانے، تعینات نفری کی چوکسی، اور تمام ایس او پیز پر مکمل عمل کرنے پر بھی زور دیا۔ انہوں نے محکمہ پولیس کے کام میں شفافیت لانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کی اہمیت اور ضرورت کے بارے میں بھی رائے دی۔ انہوں نے افسران پر زور دیا کہ وہ بہتر اور شفاف پولیسنگ کے لیے جدید ٹیکنالوجی کو اپنائیں جو نتیجہ خیز اور عوام دوست ہو۔موجودہ منظر نامے میں لوگوں کے کردار کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے، آئی جی پی کشمیر نے افسروں پر زور دیا کہ وہ مزید موثر طریقہ کار تیار کریں اور امن کے لیے دشمن عناصر بالخصوص سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر افواہ پھیلانے والوں سے نمٹنے کے دوران عوامی تحفظ کو یقینی بنائیں۔